ملتان (زیروپوائنٹ9) حکومتی اعلان کے مطابق، وفاقی سیکرٹریٹ کے گریڈ 17 سے 22 تک کے افسران کو 2017 میں ان کی بنیادی تنخواہ کے اوپر 150 فیصد ایگزیکٹو الاؤنس ملے گا۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے بات کرنے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے یہ بیان دیا۔ یہ انتخاب وفاقی سیکرٹریٹ کے افسران کے لیے تنخواہوں کے تفاوت کو دور کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس فیصلے پر عمل درآمد اس سال یکم جنوری سے ہو گا۔
سپریم کورٹ میں ہم جنس پرستی کو قانونی قرار دینے کےلیے درخواست دائر
یہ فیصلہ اس وقت کیا جا رہا ہے جب ملک کی معیشت پر بے شمار، بے مثال خطرات لاحق ہو رہے ہیں۔ یہ ان لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے جو پہلے ہی مشکل سے دوچار ہیں۔
ایک طرف درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ نہیں کھل رہے ہیں، ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر کم ہو رہے ہیں، پاکستانی روپیہ مسلسل کمزور ہو رہا ہے، اور جلد ہی بنیادی اشیاء کی قلت بھی متوقع ہے
گزشتہ دنوں پیٹرول کی قیمت میں 35 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے۔ باقاعدہ پندرہ روزہ جائزے سے دو روز قبل وفاقی انتظامیہ پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرنے پر مجبور ہوگئی۔
ملک بھر میں پیٹرول پمپ مالکان نے حکومت کو قبل از وقت فیصلے کی طرف دھکیل دیا کیونکہ انہوں نے مصنوعی قلت پیدا کی، جس میں سوشل میڈیا افواہوں کی بنیاد پر 50 روپے فی لیٹر قیمت میں اضافہ کر دیا گیا۔