ملتان (زیروپوائنٹ9) کیلا پوری دنیا میںعام پایا جانے والا پھل ہے. تمام لوگ اسے شوق سے کھاتے ہیں، دنیا کے ایک سو پچاس ممالک میںکیلے کی ایک ہزار سے زائد اقسام موجود ہیں، ان سب سے زیادہ کمرشل سطح پر اگائی جانے والی قسم کیونڈش ہے جو کہ دنیا میںکیلے کی کل پیداوار کا 47 فیصد ہے. دوسرے عالمی دنوںکی طرح 17 اپریل کو کیلے کا بھی عالمی دن منایا جاتا ہے.
ہر سال دنیا میں کیونڈش قسم کے کیلے کی پیداوار تقریباََ 50 بلین ٹن ہوتی ہے. کیلے کی اس قسم میں سفر کے دوران اچھی قوت مدافعت ہوتی ہے اس لیے امریکا میں یہی قسم درآمد کی جاتی ہے. دنیا میں کیلے کی سب سے زیادہ پیداوار انڈیا اور چین میں ہوتی ہے. انڈیا سالانہ اوسط 29 ملین ٹن کیلا پیدا کرتا ہے جبکہ چین میں سالانہ کیلے کی اوسط پیداوار 11 ملین ٹن ہے. اس کے بعدفلپائن، ایکواڈور، اور برازیل کا نمبر آتا ہے.
دنیا میں سالانہ کیلے کی کل پیداوار کا صحیح اندازہ لگانا مشکل ہے کیونکہ بہت سے لوگ اس کی پیداور چھوٹے پیمانے پر کرتے ہیں . اگر کیلوں کو پکانا ہو تو انھیںابال کر ان میںموجود سٹارچ کو کم کیا جاتا ہے جس سے ان کا ذائقہ خوشگوار ہو جاتا ہے. کیلے کی کیونڈش، قسم لذیز ترین شمار کی جاتی ہے اور لوگ اسے کافی شوق سے کھاتے ہیں. دنیا بھر میں تقریباََ 5 اعشاریہ 6 ہیکٹر رقبے پر کیلے کی کاشت کی جاتی ہے. پورپین یونین 32 فیصد اور امریکا 25 فیصد کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے امپورٹرز ہیں. کیلے کی اصل اقسام میںبیج بھی ہوتا اور اور چھلکا سخت اور گودا بھی کافی مقدار میں ہوتا ہے.کیلے کی موجودہ قسم 650 عیسوی میںافریقہ میں تیار کی گئی تھی.
آئی ایم ایف کی 200 کے بجائے500 ارب روپے کے نئے ٹیکسز لگانے کی تجویز