کم عمر لڑکیوں سے شادی کے خلاف کریک ڈاؤن، دو ہزار سے زائد افراد پولیس کے زیرِحراست

بھارت(زیروپوائنٹ9)ذرائع کے مطابق، بھارتی حکام نے ہفتے کے روز بتایا کہ ہندوستانی پولیس نے شمال مشرقی ریاست میں 18 سال سے کم عمر لڑکیوں کی غیر قانونی شادیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 2,000 سے زائد مردوں کو گرفتار کیا ہے۔

ریاستی پولیس کے سربراہ گیانیندر پرتاپ سنگھ نے کہا کہ اس ہفتے گرفتار کیے گئے افراد میں 50 سے زیادہ ہندو پجاری اور مسلمان مولوی بھی شامل ہیں جو مبینہ طور پر آسام میں کم عمر لڑکیوں کی شادیاں کر رہے تھے۔

سنگھ نے کہا، ’’ہم نے اب تک 4,074 رجسٹرڈ پولیس مقدمات کی بنیاد پر 2,169 مردوں کو گرفتار کیا ہے جن میں کل تقریباً 8,000 مرد شامل ہیں،‘‘ سنگھ نے کہا۔
اسلام آباد میں خاتون سے زیادتی، پولیس نے ملزم کا خاکہ جاری کردیا
35 ملین آبادی والی ریاست آسام میں کم عمری کی شادی کے بہت سے واقعات رپورٹ نہیں ہوتے ہیں۔

نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کے مطابق، 2021 میں ریاست میں بچوں کی شادیوں کے صرف 155 اور 2020 میں 138 واقعات درج ہوئے۔

ہندوستان میں، مردوں کے لیے شادی کی قانونی عمر 21 اور خواتین کے لیے 18 سال ہے۔ غربت، تعلیم کی کمی، اور سماجی اصول و رواج، خاص طور پر دیہی علاقوں میں، ملک بھر میں بچوں کی شادیوں کی وجوہات سمجھے جاتے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *