ملتان (زیروپوائنٹ9) پاکستان تحریک انصاف ضلع صوابی میں شدید اختلافات سامنے آ گئے۔اسد قیصر کے خلاف بغاوت کر دی گئی۔جنگ اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی کے متعدد رہنماؤں سے واضح طور پر کہا کہ چند رہنماؤں کے مسلط کردہ فیصلے اور ڈکٹیشن کی پالیسیاں انہیں قبول نہیں۔سابق اسپیکر اور شہرام ترکی کی پالیسیوں سے کارکنوں سے احساسِ محرومی بہت بڑھ گیا۔
پارٹی کارکنان نے تحصیل ٹوپی کے علاقوں میں حالیہ مختلف اجلاسوں میں بتایا گیا کہ گذشتہ 9 سالوں میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر پارٹی کی پالیسیوں پر حاوی رہے اور شہرام خان ترکئی کے بعد سے سابق صوبائی وزیر تعلیم و صحت نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی تو انہوں نے بھی انہیں کوئی اہمیت نہیں دی جس سے حامیوں میں احساس محرومی پیدا ہوا۔
گجرات میں جائیداد بچانے کیلئے سنگ دل باپ اور دادا نے 9 ماہ کی بچی قتل کردی
تین روز قبل اسد قیصر نے اپنے حامیوں سے اسلام آباد میں اہم ملاقات کی تھی جس کا مقصد تھا کہ ان کی مخالفت کرنے والے رہنماؤں اور کارکنوں کی رفتار کا کیسے مقابلہ کیا جائے۔خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف میں اس سے قبل بھی رہنماؤں میں اختلافات کی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں۔پارٹی چئیرمین کے اسمبلی تحلیل کے اعلان کے وقت بھی کے پی حکومت کے سابق بیرسٹر سیف نے انکشاف کیاتھا کہ عمران خان سے میٹنگ میں کچھ لوگوں نے کے پی اسمبلی تحلیل پر مزید وقت لینے کی بات کی۔
انہوں نے نجی ٹی وی چینل سما نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے اراکین کے درمیان اختلاف نہیں ہے، پنجاب اسمبلی کیونکہ تحلیل ہو چکی ہے تو اس وجہ سے بعض اراکین چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن کے شیڈول کا اعلان ہو جائے تو اس کے بعد ہم کے پی اسمبلی توڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اسی وہ وجہ سے بعض اراکین نے چیئرمین پی ٹی آئی سے میٹنگ میں اسمبلی تحلیل پر مزید وقت لینے کی بات کی۔