متاع دل سے خالی ہو گئے ہیں،،،،غزل

شاعری سیکشن (زیروپوائنٹ9)
متاع دل سے خالی ہو گئے ہیں
تیرے در کے سوالی ہو گئے ہیں

نظر مجروح نظاروں سے دیکھی
حوادث کچھ خیالی ہو گئے ہیں

چلو اے بلبلو اس گلستاں‌سے
یہاں صیاد مالی ہو گئے ہیں

تمہارے گیسوؤں کی تیرگی سے
اندھیرے بھی جمالی ہو گئے ہیں

ہمارے داغ دل کے ترجماں ہیں
ستارے میر و حالی ہو گئے ہیں

ہزاروں ولولے ساغر چمن میں
خزاں‌کی خشک ڈالی ہوگئے ہیں

عشق بے دم ہے تو فردوس وفا مت ڈھونڈو، غزل

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *