ملتان (زیروپوائنٹ9) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جنوری سے جون 2023 تک گیس نرخوں میں اضافے کی منظوری دے دی، گیس کے نرخوں میں اضافہ گھریلو، کمرشل اور پاور سیکٹر کیلئے کیا گیا۔ پی ٹی وی کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت ای سی سی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں اقتصادی رابطہ کمیٹی نے قدرتی گیس کی سیل پرائس کی منظوری دے دی ہے۔
اجلاس میں بےنظیرانکم سپورٹ پروگرام کیلئے40 ارب روپے کی تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کرلی گئی ہے۔ اسی طرح ای سی سی نے روس کے ساتھ قرض کی ری شیڈولنگ کی اجازت ددے دی ہے۔ اقتصادی امور ڈویژن کو معاہدے پر دستخط کی ہدایت کر دی گئی۔ دنیا نیوز کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے جنوری سے جون 2023 تک گیس نرخوں میں اضافے کی منظوری دے دی، نرخوں میں اضافہ گھریلو، کمرشل اور پاور سیکٹر کیلئے کیا گیا ہے۔
دوسری جانب اے آروائی نیو زکے مطابق اوگرا نے گیس کمپنیوں کیلئے ایل این جی کی نئی قیمتیں جاری کردی ہیں، جس کے تحت سوئی ناردرن کیلئے ایل این جی 0.61 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سستی کردی، سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 13.70 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی ہے۔ اسی طرح سوئی سدرن سسٹم کیلئے ایل این جی 0.56 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو سستی کردی، سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 13.95 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کردی گئی ہے۔
جنوری میں سوئی ناردرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 14.29 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو تھی۔ اسی طرح سوئی سدرن سسٹم پر ایل این جی کی نئی قیمت 14.51 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر تھی۔ اوگرا نے فروری کیلئے گیس کمپنیوں کیلئے ایل این جی کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ دوسری جانب حکومت نے 170 ارب کے نئے ٹیکس لگانے کیلئے منی بجٹ لانے کی تیاریاں شروع کر دی ہے۔
پاکستان میں ترسیلات زر میں برسوں بعد تاریخی کمی
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان قرض پروگروام کی بحالی کیلئے آن لائن مذاکرات آج سے شروع ہوں گے،حکومت نے منی بجٹ اسمبلی میں پیش کرنے کے بجائے آرڈیننس کی صورت میں لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے بجلی مہنگی کرنے کی منظوری دی جا چکی ہے جبکہ کسان پیکیج اور برآمدی سبسڈی ختم کرنے کی بھی منظوری دی جا چکی ہے۔