دہلی(زیروپوائنٹ9) انڈیا کی اعلیٰ عدالت میں ہم جنس پرستی کے قائل جوڑے نے درخواست دائر کی ہے جس میں ہم جنس پرستی کو قانونی قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔ اتکرش سکسینہ اور اننیا کوٹیا کی محبت کی کہانی کسی دوسرے کالج کی محبت کی طرح شروع ہوئی۔ لیکن ان کی ہم جنس پرستی کی خواہشات کے بارے میں کوئی نہیں جانتا تھا۔
یہ 2008 تھا۔ ہم جنس پرستی کو گہرے قدامت پسند ہندوستان میں قبولیت کی ایک ڈگری حاصل نہیں ہوئی تھی، بہت سے ہم جنس پرست جوڑوں کو بدنامی اور تنہائی ذلت کا سامنا تھا۔ چنانچہ سکسینہ اور کوٹیا نےاندازہ کر لیا کہ ایک نا ایک دن وہ اس قابل ہو جائیں گے کہ اپنی ہم جنس پرستی کی خواہش کا پرچار کر سکیں ۔
بچوں کو سکول میں داخلہ دلوانے کےلیے جعلی اسناد پیش کرنے پر سابق وزیر کو 2 سال قید کی سزا
آکسفورڈ یونیورسٹی میں پبلک پالیسی اسکالر سکسینہ نے کہا، “ہم حقیقت میں اس کے نتائج سے کافی خوفزدہ تھے۔” “ہم بہت نازک اور کمزور تھے،لوگوں کا خوف تھا ، لیکن ہمارے دلوں میں ایک دوسرے کےلیے بے پناہ محبت تھی
سالوں کے دوران، جیسا کہ ہندوستانی معاشرہ ہم جنس پرستی کو زیادہ قبول کرتا گیا اور ملک کی(ایل بی ٹی کیو ایل) کمیونٹی نے اپنی ہم جنسیت کا کھلے عام جشن منانا شروع کر دیا، اس جوڑے نے اپنے تعلقات کو اپنے دوستوں اور خاندان والوں کو بتانے کا فیصلہ کیا۔ ان میں سے اکثر قبول کر رہے تھے۔
اب، اپنے تعلقات کے 15 سال بعد، وہ ایک بڑے چیلنج کے لیے نکلے ہیں اور ہندوستان کی سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں ہم جنس شادی کو قانونی حیثیت دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ تین دیگر ہم جنس پرست جوڑوں نے بھی ایسی ہی درخواستیں دائر کی ہیں جن کی سماعت ملک کی اعلیٰ عدالت مارچ میں کرے گی۔