ملتان(زیروپوائنٹ9) دنیا میں بہت سے ایسےپر اسرار مقامات پائے جاتے ہی جو انسان کو حیران و پریشان کر دیتے ہیں اور اپنے بارے میں سوچنے پر مجبور کردیتے ہیں. تحقیق سے بہت سے معاملات کی حقیقت سامنے آجاتی ہے مگر کچھ چیزیں ایسی بھی موجود ہیں جن کی تحقیق کرنا بھی ناممکن ہے. ان میں سے ایک برمودا ٹرائی اینگل ہے. برمودا ٹرائی اینگل بحر اوقیانوس میں واقع خلائی برمودا تکون کی طرح کا ایک پراسرار مقام ہے۔ اس مقام سے وابستہ چند داستانیں ایسی ہیں کہ جن کے باعث اس کو شیطانی مثلث بھی کہا گیا ہے۔ ان داستانوں میں انسانوں کا غائب ہوجانا اور بحری اور فضائی جہازوں کا کھو جانا جیسے غیر معمولی اور مافوق الفطرت واقعات شامل ہیں.
ان مافوق الفطرت داستانوں (یا واقعات) کی تفسیر کے لیے جو کوششیں کی گئی ہیں ان میں بھی اکثر غیر معمولی اور مسلمہ سائنسی اصولوں سے ہٹ کر ایسی ہیں کہ جن کے لیے کم از کم موجودہ سائنس میں کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ملتا۔ ان تفاسیر میں طبیعیات کے قوانین کا معلق و غیر مؤثر ہو جانا اور ان واقعات میں بیرون ارضی حیات کا ملوث ہونا جیسے خیالات اور تفکرات بھی پائے جاتے ہیں۔ ان گمشدکی کے واقعات میں سے خاصے یا تقریباًًًً تمام ہی ایسے ہیں کہ جن کے ساتھ ایک معما کی خصوصیت وابستہ ہو چکی ہے اور ان کو انسانی عمل دخل سے بالا پیش آنے والے حوادث کی حیثیت دی جاتی ہے۔ بہت سی دستاویزات ایسی ہیں کہ جو یہ ظاہر کرتی ہیں کہ برمودا ٹرائی اینگل کو تاریخی اعتبار سے ملاحوں کے لیے ایک اسطورہ یا افسانوی مقام کی سی حیثیت حاصل رہی ہے۔ بعد میں آہستہ آہستہ مختلف مصنفین اور ناول نگاروں نے بھی اس مقام کے بیان کو الفاظ کے بامہارت انتخاب اور انداز و بیان کی آرائش و زیبائش سے مزید پراسرار بنانے میں کردار ادا کیا ہے۔
برمودا ٹرائی اینگل میںاب تک کئی انسان ، ہوائی جہاز اور بحری جہاز و کشتیاں غرق ہو چکی ہیں جن کا اب تک کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے. اس مثلث نما علاقہ کے بارے میں کئی نظریات مشہور ہیں جن میں بعض مفکرین کا خیال یہ ہے کہ اصل میں یہاں اٹھارویں اور انیسویں صدی میں برطانوی فوجی اڈے اور کچھ امریکی فوجی اڈے تھے۔ لوگوں کو ان سے دور رکھنے کے لیے برمودا کی مثلث کے افسانے مشہور کیے گئے جن کو قصص یا فکشن (بطور خاص سائنسی قصص) لکھنے والوں نے اپنے ناولوں میں استعمال کیا۔ اب چونکہ اڈوں والا مسئلہ اتنا اہم نہیں رہا اس لیے عرصے سے سمندر کے اس حصے میں ہونے والے پراسرار واقعات بھی نہیں ہوئے۔ مواصلات کے اس جدید دور میں اب بھی کوئی ایسا علاقہ نہیں ملا جہاں قطب نما کی سوئی کام نہ کرتی ہو یا اس طرح کے واقعات ہوتے ہوں جو برمودا کی مثلث کے سلسلے میں بیان کیے جاتے ہیں۔
اس جگہ کے بارے میں مشہور ہے کہ اگر یہاں سے بھی چیز گزرے تو وہ غائب ہو جاتی ہے اور کوئی سراغ تک نہیںمل پاتا.
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس ایریا میں شیاطین کا بسیرا ہے جو اس طرح کی حرکات سے انسانوں کو نقصان پہنچاتے ہیں. جیسا ایک حدیث میںذکر ہے کہ شیطان اپنا تخت پانی پر لگاتا ہے،،حدیث:
جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بے شک ابلیس اپنا تخت پانی پر رکھتا ہے، پھر وہ اپنے لشکروں کو بھیجتا ہے پس مرتبے کے اعتبار سے اس کے نزدیک وہی مقرب ہوتا ہے جو فتنہ ڈالنے میں سب سے بڑا ہو۔ ان میں سے ایک آتا ہے اور کہتا ہے: میں نے اس اس طرح کیا، تو شیطان کہتا ہے: تو نے کوئی (بڑا کام) سر انجام نہیں دیا۔ فرمایا: پھر ان میں سے ایک اور آتا ہے اور کہتا ہے: میں نے (فلاں آدمی) کو اس وقت تک نہیں چھوڑا جب تک اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان جدائی نہ ڈال دی، فرمایا: شیطان اسے اپنے قریب کر لیتا ہے اور کہتا ہے: ہاں! تو (نے بڑا کام کیا) ہے“۔ اعمش کہتے ہیں: میرا خیال ہے انہوں نے کہا: ”وہ اسے اپنے سے چمٹا لیتا ہے“۔ (صحیح مسلم)
اس حدیث کے حوالے سے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ شاید یہ وہی جگہ ہے جہاں شیطان اپنا تخت لگا کر چھوٹے شیطانوں کو احکامات جاری کرتا ہے.
بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس جگہ دجال کی رہائش گاہ ہے اور جب تک اس کے ظاہر ہونے کا وقت نہیں آتا وہ یہاںچھپا ہوا رہے گا جبکہ اسی طرح کچھ لوگوں کے خیال میںیہ جگہ یاجوج ماجوج جو قرب قیامت میں ظاہر ہوں گے ان کی رہائش کی جگہ ہے. سائنسدانوں کا خیال یہ بھی ہے کہ اس مقام پر زمین کشش ثقل بہت زیادہ جو آس پاس سے گزرنے والی چیزوںکو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے اور سمندر کی تہہ میں لے جاتی ہے.
قارئین کرام اس آرٹیکل میں بہت سے حوالے بیان کیے گئے مگر تا حال کوئی بھی بات ان میں حتمی اور ثابت شدہ نہیںہے، یہ حقیقت ہے یا افسانہ، زمینی کشش ہے یا جنات و شیاطین کی مافوق الفطرت طاقت اس میںبارے میں اللہ ہی خوب جانتا ہے.
گڑھی خیرو میں خوفناک تصادم، واش روم بنانےکے تنازع پر ،6 افراد قتل سات زخمی
One thought on “دنیا کا پر اسرار ترین سمندری خطہ۔۔۔۔۔۔۔۔”