ملتان (زیروپوائنٹ9) ملک کے بجٹ خسارے کو پورا کرنے میں مدد کے لیے حکومت فروری اور اپریل کے درمیان ٹریژری بلز اور بانڈز کے ذریعے 6.72 ٹریلین روپے قرض لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔
فروری سے اپریل تک، تین، چھ اور بارہ ماہ کی میچورٹی والے مارکیٹ ٹریژری بلز زیادہ تر متوقع قرضوں کے لیے استعمال کیے جائیں گے۔
کم عمر لڑکیوں سے شادی کے خلاف کریک ڈاؤن، دو ہزار سے زائد افراد پولیس کے زیرِحراست
مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ مختصر مدت کے کاغذ کی نیلامی کے شیڈول کے مطابق، حکومت ان فروخت سے 5.700 ٹریلین روپے اکٹھا کرے گی۔
5.707 ٹریلین روپے کے ٹی بل فروری اور اپریل کے درمیان میچور ہو جائیں گے۔
حکومت مقررہ اور ایڈجسٹ شرحوں کے ساتھ پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز کے اجراء کے ذریعے 1.020 ٹریلین روپے کا قرضہ لے سکے گی۔
بیرونی مالی اعانت کی کمی کے نتیجے میں حکومت پہلے سے ہی اپنی قرض لینے کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کمرشل بینکوں پر بہت زیادہ انحصار کرتی ہے۔