ملتان(زیروپوائنٹ9) ترکی اور شام کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستان میں زلزلے کی پیشگوئیاں کی جارہی ہیں۔ جس پر محکمہ موسمیات پاکستان کا بیان بھی سامنے آ گیا ہے۔ ڈائریکٹر محکمہ موسمیات نے اپنے بیان میں پاکستان میں زلزلے سے متعلق پیش گوئیوں کو مسترد کر دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ترکیہ، پاکستان کی فالٹ لائنز میں کوئی مماثلت نہیں۔
ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر زیرگردش زلزلے سے متعلق پیشنگوئیوں کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں، پاکستان کا اپنا اسٹیٹ آف دی آرٹ مانیٹرنگ سسٹم ہے جو ترکیہ، شام کی صورتحال اور آفٹر شاکس مانیٹر کررہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کی دوتہائی آبادی فالٹ لائن پر ہے، 2005ء اور 2013ء میں انہی فالٹ لائنز پر زلزلے آئے تھے جس کے باعث شدید جانی و مالی نقصان برداشت کرنا پڑا تھا، پاکستان میں کشمیر، شمالی علاقہ جات، بلوچستان، سبی سمیت نارتھ، ایسٹ زون فالٹ لائنز پر ہیں۔
دوسری جانب ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات کی تعداد 5 ہزار سے زائد ہوگئی۔ عالمی میڈیا کے مطابق ترکیہ اور شام میں آنے والے تباہ کن زلزلے کے باعث امواقت کی مجموعی تعداد 5 ہزار151 ہوچکی ہے، ملبے میں پھنسے زندہ افراد کو بچانے کے لیے ریسکیو ورکرز کی کوششیں تاحال جاری ہیں، تاہم زلزلے کے بعد سے اب تک 120 سے زائد آفٹر شاکس آچکے ہیں جس کی وجہ سے لوگ شدید خوفزدہ ہیں جب کہ شدید سردی اور بعض علاقوں میں برفباری کے باعث متاثرین کو کٹھن حالات کا سامنا ہے۔
امریکی زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ شدید سرد موسم اور عمارتوں کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے میں تاخیر اور بڑے پیمانے پر پھیلی تباہی کو دیکھتے ہوئے اندازہ ہے کہ ترکیہ اور شام میں 7 اعشاریہ 8 شدت کے تباہ کن زلزلے سے اموات کی تعداد 10 ہزار سے بھی بڑھنے کا اندیشہ ہے، 47 فیصد امکان ہے کہ ترکیہ اور شام میں زلزلے سے اموات ایک ہزار سے 10 ہزار تک ہوسکتی ہیں اور 20 فیصد امکان ہے کہ اموات کی تعداد 10 ہزار سے ایک لاکھ تک جا سکتی ہے۔
برطانوی خبررساں ادارے نے رپورٹ کیا ہے کہ شام کی سرحد کے قریب واقع ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقے غازی انتیپ میں 7.8 کی شدت کے زلزلے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، شدید سردی اور خراب موسم کے باعث امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے جب کہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں کی تعداد موجودہ اموات سے کئی گنا زیادہ ہو سکتی ہے۔
ضمنی انتخابات، چوہدری نثار کا بھی حصہ لینے کا فیصلہ