ترکی(زیروپوائنٹ9) ترکی اور شام میں دل دہلا دینے والی صورتحال، زلزلے کے باعث اموات کی تعداد 2800 سے متجاوز ہو گئی، 7 سے زائد شدت والے 2 زلزلے، جبکہ ایک 6 سے زائد شدت والے زلزلے سمیت 80 آفٹر شاکس نے تباہی مچا دی، سینکڑوں بلند و بالا عمارتیں دیکھتے ہی دیکھتے زمین بوس ہو گئیں۔ تفصیلات کے مطابق غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق پیر کی صبح ترکیہ میں آنے والے زلزلے کے باعث حکام نے ملک کے 7 صوبوں میں عمارتیں گرنے کے واقعات میں تقریباً 1550 کے قریب افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہونے کی تصدیق کردی ہے، اس کے علاوہ عمارتوں کے ملبے میں بھی سیکڑوں افراد دبے ہوئے، جنہیں نکالنے کیلئے امدادی سرگرمیاں جاری ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق زلزلے کے باعث کئی علاقوں کا زمینی راستہ بھی منقطع ہوگیا، مواصلاتی نظام بھی درہم برہم ہے، بہت سے علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی جبکہ موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔
غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق پیر کی صبح ترکیہ کے مشرقی علاقے میں زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر آیا، جس کے بعد چند گھنٹے کے دوران درجنوں آفٹر شاکس بھی آچکے ہیں۔
کراچی:لیاری جنرل اسپتال میں5بچیوں کی ہلاکت،3سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی
ترک صدر رجب طیب اردوان نے ملک بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی جبکہ 10 صوبوں میں تعلیمی ادارے بھی بند کردیئے گئے ہیں۔ انہوں نے دوست ممالک سے بھی مدد طلب کرلی ہے۔ امریکی زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.8 ریکارڈ کی گئی، زلزلے کا مرکز ترکیہ کا سرحدی شہر کرامن مراس تھا اور اس کی گہرائی تقریباً 14 کلومیٹر تھی۔ زلزلہ اس قدر شدید تھا کہ اس کے اثرات لبنان، اسرائیل، قبرص، یونان اور آرمینیا میں بھی محسوس کئے گئے، لیکن سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان ترکیہ اور شام میں ہوا ہے۔ ترکیہ اور شام میں خوفناک زلزلے سے 2800 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔