ملتان(زیروپوائنٹ9)سپریم کورٹ نے سابق سی سی پی او غلام محمود ڈوگر کے تبادلہ کیس کی سماعت کے دوران تحریری فیصلہ جاری کیاجس میں پنجاب اسمبلی کے انتخابات میں تاخیر کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس عمر عطا بندیا ل سے معاملہ پر ازخود نوٹس لینے کی سفارش کردی گئی ہے۔
قرض سے اگر ترقی ہوتی تو پاکستان آج مریخ پر ہوتا
کیس کی سماعت کے دوران جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا حکم تھا پھر بھی سی سی پی او تبدیل کیوں کیا گیا، غلام محمود ڈوگر کو ٹرانسفر کرنے کی اتنی جلدی کیا تھی؟ ۔جس پر ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف اختیار کیا کہ پنجاب میں نگران سیٹ اپ آنے کی وجہ سے غلام محمود ڈوگر کے تبادلے سے متعلق الیکشن کمیشن سے اجازت لی گئی، آئین کے مطابق نگران حکومت آنے کے بعد 90 دنوں میں انتخابات ہونا ہیں،جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ تو پھر بتائیں الیکشن کہاں ہیں۔جسٹس مظاہر علی اکبر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کردار انتخابات کے اعلان ہونے کے بعد ہوتا ہے۔