ملتان(زیروپوائنٹ9) آئی ایم ایف نے دو پاور پلانٹس کی فوری نجکاری کا مطالبہ کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے جون تک حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پاور پلانٹس کی نجکاری کا مطالبہ کیا گیا،آئی ایم ایف کے مطابق نجکاری کمیشن دونوں پاور پلانٹس کی فوری نجکاری کا پلان دے،پاور پلانٹس کی نجکاری کا پلان کل تک آئی ایم ایف کے ساتھ فائنل کیا جائے گا،ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے اسٹیل ملز کی بھی نجکاری کا مطالبہ کیا ہے،جبکہ آرڈیننس میں ٹیکس اقدامات کا فیصلہ بھی کل تک ہو جائے گا۔
دوسری جانب آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ٹیکنیکل مذاکرات مکمل نہیں ہو سکے،ٹیکنیکل مذاکرات کا آج ایک اور دور ہو گا،معاشی ڈیٹا پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اتفاق نہیں ہو سکا۔
ٹیکنیکل مذاکرات میں تاخیر کی وجہ پالیسی مذاکرات ہیں،پالیسی مذاکرات اب 6 بجائے 7 فروری کو شروع ہونے کا امکان ہے،بجٹ خسارہ اور ٹیکس ڈیٹا پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اختلاف ہے،آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ پاکستان کی ٹیکس آمدن 840 ارب روپے کم رہنے کا امکان ہے۔
خیال رہے کہ آئی ایم ایف کے مطالبے پر ملک میں بجلی، سگریٹ، مشروبات، ایئر ٹکٹ سمیت دیگر اشیاء مہنگی ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے،حکومت نے آئی ایم ایف کو 300 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی یقین دہانی کرا دی ہے، ریونیو بڑھانے کے لیے حکومتی اقدامات کے تحت سگریٹس، مشروبات اور فضائی ٹکٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی تجویز ہے جس کے تحت سگریٹس پر 50 پیسے فی اسٹک ایکسائز ڈیوٹی اور انرجی ڈرنکس پر ٹیکس بڑھانے، بینکوں کی آمدن پر لیوی لگانے کی تجویز دی گئی، اس طرح مجموعی طور پر 300 ارب روپے کے لگ بھگ اضافی ریونیو اقدامات تجویز کیے گئے اور جتنے اقدامات پر اتفاق ہوگا اس کے تحت ریونیو اقدامات شامل کیے جائیں گے۔
ترکی میں زلزلہ، 300 افراد جاں بحق، ہزاروں زخمی، 1800 عمارتیں ملبے کا ڈھیر
بتایا گیا کہ پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کو 300 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگانے کی یقین دہانی کرا دی گئی۔